مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
441. حَدِیث خَالِدِ بنِ الوَلِیدِ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 16818
Save to word اعراب
حدثنا علي بن بحر ، حدثنا محمد بن حرب الخولاني ، حدثنا ابو سلمة الحمصي ، عن صالح بن يحيى بن المقدام ، عن ابن المقدام ، عن جده المقدام بن معدي كرب ، قال: غزوت مع خالد بن الوليد الصائفة، فقرم اصحابي إلى اللحم، فقالوا: اتاذن لنا ان نذبح رمكة له؟ قال: فحبلوها، فقلت: مكانكم حتى آتي خالد بن الوليد، فاساله عن ذلك، فاتيته، فاخبرته خبر اصحابي، فقال: غزوت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم غزوة خيبر، فاسرع الناس في حظائر يهود، فقال:" يا خالد ، ناد في الناس ان الصلاة جامعة: لا يدخل الجنة إلا مسلم" ففعلت فقام في الناس، فقال:" يا ايها الناس، ما بالكم اسرعتم في حظائر يهود؟ الا لا تحل اموال المعاهدين إلا بحقها، وحرام عليكم حمر الاهلية، والإنسية، وخيلها، وبغالها، وكل ذي ناب من السبع، وكل ذي مخلب من الطير" حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ بَحْرٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ الْخَوْلَانِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ الْحِمْصِيُّ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ يَحْيَى بْنِ الْمِقْدَامِ ، عَنِ ابْنِ الْمِقْدَامِ ، عَنْ جَدِّهِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِي كَرِبَ ، قَالَ: غَزَوْتُ مَعَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ الصَّائِفَةَ، فَقَرِمَ أَصْحَابِي إِلَى اللَّحْمِ، فَقَالُوا: أَتَأْذَنُ لَنَا أَنْ نَذْبَحَ رَمْكَةً لَهُ؟ قَالَ: فَحَبَلُوهَا، فَقُلْتُ: مَكَانَكُمْ حَتَّى آتِيَ خَالِدَ بْنَ الْوَلِيدِ، فَأَسْأَلَهُ عَنْ ذَلِكَ، فَأَتَيْتُهُ، فَأَخْبَرْتُهُ خَبَرَ أَصْحَابِي، فَقَالَ: غَزَوْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزْوَةَ خَيْبَرَ، فَأَسْرَعَ النَّاسُ فِي حَظَائِرِ يَهُودَ، فَقَالَ:" يَا خَالِدُ ، نَادِ فِي النَّاسِ أَنَّ الصَّلَاةَ جَامِعَةٌ: لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا مُسْلِمٌ" فَفَعَلْتُ فَقَامَ فِي النَّاسِ، فَقَالَ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ، مَا بَالُكُمْ أَسْرَعْتُمْ فِي حَظَائِرِ يَهُودَ؟ أَلَا لَا تَحِلُّ أَمْوَالُ الْمُعَاهَدِينَ إِلَّا بِحَقِّهَا، وَحَرَامٌ عَلَيْكُمْ حُمُرُ الْأَهْلِيَّةِ، وَالْإِنْسِيَّةِ، وَخَيْلُهَا، وَبِغَالُهَا، وَكُلُّ ذِي نَابٍ مِنَ السِّبَعِ، وَكُلُّ ذِي مِخْلَبٍ مِنَ الطَّيْرِ"
حضرت مقدام بن معدیکرب سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ گرمی کے موسم میں حضرت خالد بن ولید رضی الله عنہ کے ساتھ کسی غزوے کے لئے روانہ ہوئے، راستے میں ہمارے ساتھیوں کو گوشت کھانے کا تقاضا ہوا تو انہوں نے مجھ سے میری گھوڑی (ذبح کرنے کے لئے) مانگی میں نے انہیں وہ گھوڑی دے دی، انہوں نے اسے رسیوں سے باندھ دیا۔ پھر میں نے ان سے کہا ذرا رکو، میں حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ سے پوچھ آؤں، چنانچہ میں نے جا کر ان سے یہ مسئلہ پوچھا تو انہوں نے فرمایا: ہم نے نبی صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ خیبر میں حصہ لیا۔ لوگ جلدی سے یہودیوں کے ممنوعہ علاقوں میں داخل ہونے لگے۔ نبی صلی الله علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا الصلوۃ جامعه کی منادی کر دوں نیز یہ کہ جنت میں صرف مسلمان آدمی ہی داخل ہو گا، لوگو تم بہت جلدی ہی یہودیوں کے ممنوعات میں داخل ہو گئے ہو، یاد رکھو ذمیوں کا مال ناحق لینا جائز نہیں، اور تم پر پالتوں گدھوں، گھوڑوں اور خچروں کا گوشت حرام ہے، اسی طرح کچلی سے شکار کرنے والا ہر درندہ اور پنجے سے شکار کرنے والا ہر پرندہ بھی تم حرام ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لاضطرابه، وعلى نكارة فى بعض الفاظه، ولبعضعه شواهد يصح بها


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.