(حديث مرفوع) حدثنا الخزاعي ، اخبرنا حماد بن سلمة , اخبرنا ابو الزبير ، عن جابر , ان النبي صلى الله عليه وسلم نهى زمن خيبر عن البصل والكراث , فاكلهما قوم , ثم جاءوا إلى المسجد , فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" الم انه عن هاتين الشجرتين المنتنتين؟"، قالوا: بلى يا رسول الله , ولكن اجهدنا الجوع، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من اكلهما فلا يحضر مسجدنا , فإن الملائكة تتاذى مما يتاذى منه بنو آدم".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا الْخُزَاعِيُّ ، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ , أَخْبَرَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ , أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى زَمَنَ خَيْبَرَ عَنِ الْبَصَلِ وَالْكُرَّاثِ , فَأَكَلَهُمَا قَوْمٌ , ثُمَّ جَاءُوا إِلَى الْمَسْجِدِ , فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَلَمْ أَنْهَ عَنْ هَاتَيْنِ الشَّجَرَتَيْنِ الْمُنْتِنَتَيْنِ؟"، قَالُوا: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ , وَلَكِنْ أَجْهَدَنَا الْجُوعُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَكَلَهُمَا فَلَا يَحْضُرْ مَسْجِدَنَا , فَإِنَّ الْمَلَائِكَةَ تَتَأَذَّى مِمَّا يَتَأَذَّى مِنْهُ بَنُو آدَمَ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے زمانے میں پیاز اور لہسن سے منع فرمایا: تھا لیکن کچھ لوگوں نے اسے کھالیا پھر وہ مسجد میں آئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ کیا میں تمہیں ان دو بدبو دار درختوں سے کھانے سے منع نہیں کیا تھا لوگوں نے کہا کیوں نہیں یا رسول اللہ!۔ لیکن ہم بھوک سے مغلوب ہو گئے تھے اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص اس بدبودار درخت سے کچھ کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے کیونکہ جن چیزوں سے انسانوں کو اذیت ہو تی ہے فرشتوں کو بھی ہو تی ہے۔