حدثني الفضل بن سهل، حدثنا وليد بن صالح، قال: قال عبيد الله بن عمرو، قال زيد يعني ابن ابي انيسة: لا تاخذوا عن اخي،حَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ، حَدَّثَنَا وَلِيدُ بْنُ صَالِحٍ، قَالَ: قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو، قَالَ زَيْدٌ يَعْنِي ابْنَ أَبِي أُنَيْسَةَ: لَا تَأْخُذُوا عَنْ أَخِي،
ولید بن صالح نے بیان کیا، کہا: ابواسحاق نے کہا: عبیداللہ بن عمرو نے کہا: زید، یعنی ابن ابی انیسہ نے کہا: میرے بھائی (یحییٰ بن ابی انیسہ) سے روایت نہ لو۔
عبید اللہ بن عمروؒ بیان کرتے ہیں، زیدؒ یعنی ابنِ ابی انیسہ نے کہا: ”میرے بھائی سے روایت نہ لو۔“
ترقیم فوادعبدالباقی: 7
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (18667)»
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 88
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: محدثین کے نزدیک دین، یعنی قرآن وحدیث کا تحفظ ودفاع اس قدر اہم اور عزیز تھا کہ وہ اس کی خاطر کسی عزیز ترین فرد: بھائی، باپ اور بیٹے کا بھی لحاظ نہیں کرتے تھے، انکے عیوب ونقائص بھی بیان کر دیتے تھے۔