یونس اور عقیل بن خالد نے ابن شہاب سے روایت کی، انھوں نے کہا: ابن مسیب نے کہا: مجھے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ ارض حجاز سے ایک آگ نکلے گی جو (شام کے شہر) بصری میں اونٹوں کی گردنوں کو روشن کردے گی۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اس وقت تک قیامت قائم نہیں ہوگی جب تک سر زمین حجاز سے ایسی آگ نہ نکلے،جس سے بصریٰ کے اونٹوں کی گردنیں چمک اٹھیں گی۔"
لن تقوم حتى ترون قبلها عشر آيات فذكر الدخان الدجال الدابة طلوع الشمس من مغربها نزول عيسى ابن مريم يأجوج ومأجوج ثلاثة خسوف خسف بالمشرق خسف بالمغرب خسف بجزيرة العرب نار تخرج من اليمن تطرد الناس إلى محشرهم
الساعة لا تكون حتى تكون عشر آيات خسف بالمشرق خسف بالمغرب خسف في جزيرة العرب الدخان الدجال دابة الأرض يأجوج ومأجوج طلوع الشمس من مغربها نار تخرج من قعرة عدن ترحل الناس
لا تقوم الساعة حتى تروا عشر آيات طلوع الشمس من مغربها يأجوج ومأجوج الدابة ثلاثة خسوف خسف بالمشرق خسف بالمغرب خسف بجزيرة العرب نار تخرج من قعر عدن تسوق الناس أو تحشر الناس فتبيت معهم حيث باتوا وتقيل معهم حيث قالوا
لن تقوم الساعة حتى يكون قبلها عشر آيات طلوع الشمس من مغربها خروج الدابة خروج يأجوج ومأجوج الدجال عيسى ابن مريم الدخان ثلاثة خسوف خسف بالمغرب خسف بالمشرق خسف بجزيرة العرب نار من اليمن من قعر عدن تسوق الناس إلى المحشر
لا تقوم الساعة حتى تكون عشر آيات طلوع الشمس من مغربها الدجال الدخان الدابة يأجوج ومأجوج خروج عيسى ابن مريم ثلاث خسوف خسف بالمشرق خسف بالمغرب خسف بجزيرة العرب نار تخرج من قعر عدن أبين تسوق الناس إلى المحشر تبيت معهم إ
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 7289
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: بصریٰ شام کا ایک معروف شہر ہے، تین جمادی الاخریٰ(654) بروز منگل صبح کی نماز کے بعد مدینہ منورہ سے بہت بڑی آگ ظاہر ہوئی تھی، جس کی روشنی سے بصری کے اونٹوں کے گرد نیں روشن ہوگئی تھیں، (تفصیل کے لیے دیکھئے البدایہ والنہایہ ج(13) ص 187۔ دیکھئے تکملہ ج 2 ص 310 تا 312 منتہ المنھم 4 ص 356)
تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 7289
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7118
7118. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ سرزمین حجاز سے ایک آگ نکلے جو بصرٰی شہر کے اونٹوں کی گردنوں کو روشن کر دے گی۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:7118]
حدیث حاشیہ: یہ آگ نکل چکی ہے جس کی تفصیل حضرت نواب صدیق حسن خاں مرحوم نے اپنی کتاب اقتراب الساعۃ میں لکھی ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 7118
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7118
7118. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”قیامت قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ سرزمین حجاز سے ایک آگ نکلے جو بصرٰی شہر کے اونٹوں کی گردنوں کو روشن کر دے گی۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:7118]
حدیث حاشیہ: 1۔ علامہ قرطبی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ حدیث میں مذکورہ آگ کا ظہور ہو چکا ہے۔ 654 ہجری میں سرزمین حجاز سے آگ نکلی تھی جس کا آغاز ایک زلزلے سے ہوا تھا۔ اس آگ کے شعلے بلند ہوئے اور پھر وہ خود بخود ختم ہوگئی۔ 2۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ وہی آگ ہے جو حشر کے لیے لوگوں کو ہانک لے جائے گی لیکن حدیث سے ایسی کوئی بات ثابت نہیں ہوتی کہ یہ حشر کی آگ ہے بلکہ اس سے مراد قیامت کی ایک نشانی ہے اور جو آگ لوگوں کو ہانک کر لےجائے گی، اس کے فوراً بعد قیامت آجائے گی جیسا کہ دوسری احادیث میں اس کا ذکر ہے، چنانچہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: ”لوگوں کوآگ ہانک کرلے جائے گی اور وہ دن رات ان کے ساتھ رہے گی۔ “(صحیح البخاري الرقاق، حدیث: 6522) بہرحال یہ دو قسم کی آگ ہے: ایک تو قیامت کی نشانی ہے اور دوسری قیامت کا آغاز ہوگا۔ واللہ أعلم۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7118