محمد بن مثنیٰ نے بھی ہمیں یہی (حدیث) بیان کی، کہا: ابو نعمان حکم بن عبداللہ عجلی نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: شعبہ نے ہمیں فرات سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے ابو طفیل رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ حضرت ابوسریحہ رضی اللہ عنہ سے روایت کررہے تھے، کہا: ہم باتیں کررہے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اوپر سے جھانک کرہمیں دیکھا، (اس کے بعد) معاذ اور ابن جعفر کی حدیث ہے۔ ابن مثنیٰ نے کہا: ہمیں ابو نعمان حکیم بن عبداللہ نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے عبدالعزیز بن رفیع سے حدیث بیان کی، انھوں نے ابو طفیل رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے حضرت ابو سریحہ رضی اللہ عنہ سے اسی طرح روایت کی، کہا: دسویں (علامت) حضرت عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کا نزول ہے۔ شعبہ نے کہا: عبدالعزیز نےاسے مر فوع بیان نہیں کیا۔
یہی روایت امام صاحب ایک اور استاد کی سند سے ابو سریحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ ہم باہمی گفتگو کر رہے تھے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم پر جھانکااور مذکورہ حدیث بیان کی۔شعبہ عبد العزیز بن رفیع کے واسطہ سے اوپر والی حدیث کے ہم معنی روایت کرتے ہیں۔ لیکن یہ مرفوع نہیں ہےاور دسویں نشانی عیسیٰ ابن مریم کا نزول ہے۔