Chapter: It Is Recommend To Lower One's Voice When Saying Remembrance, Except In The Cases Where It Is Commanded To Raise The Voice Such As The Talbiyah Etc. It Is Recommend To Say A Great Deal, "There Is No Power And No Strength Except With Allah"
حدثنا ابو كامل فضيل بن حسين ، حدثنا يزيد يعني ابن زريع ، حدثنا التيمي ، عن ابي عثمان ، عن ابي موسى ، انهم كانوا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم وهم يصعدون في ثنية، قال: فجعل رجل كلما علا ثنية نادى لا إله إلا الله والله اكبر، قال: فقال نبي الله صلى الله عليه وسلم: " إنكم لا تنادون اصم ولا غائبا "، قال: فقال يا ابا موسى او يا عبد الله بن قيس: " الا ادلك على كلمة من كنز الجنة؟ "، قلت: ما هي يا رسول الله؟، قال: " لا حول ولا قوة إلا بالله "،حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا التَّيْمِيُّ ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، أَنَّهُمْ كَانُوا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ يَصْعَدُونَ فِي ثَنِيَّةٍ، قَالَ: فَجَعَلَ رَجُلٌ كُلَّمَا عَلَا ثَنِيَّةً نَادَى لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ، قَالَ: فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّكُمْ لَا تُنَادُونَ أَصَمَّ وَلَا غَائِبًا "، قَالَ: فَقَالَ يَا أَبَا مُوسَى أَوْ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ: " أَلَا أَدُلُّكَ عَلَى كَلِمَةٍ مِنْ كَنْزِ الْجَنَّةِ؟ "، قُلْتُ: مَا هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟، قَالَ: " لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ "،
یزید بن زُریع نے کہا: ہمیں (سلیمان) تیمی نے ابوعثمان سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ وہ لوگ (صحابہ کرام رضی اللہ عنہم) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اور وہ ایک گھاٹی پر چڑھ رہے تھے، کہا: ایک آدمی جب بھی اونچائی پر چڑھتا زور سے پکارنا شروع کر دیتا: " لا الہ الا للہ واللہ اکبر " (ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے) کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "تم لوگ کسی بہرے کو یا اسے جو غائب ہو، نہیں پکار رہے۔" کہا: پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ابوموسیٰ! یا (فرمایا:) عبداللہ بن قیس! کیا تمہیں ایسا کلمہ نہ بتاؤں جو جنت کے خزانے میں سے ہے؟" میں نے عرض کی، اللہ کے رسول! وہ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " لا حول ولا قوۃ الا باللہ " (گناہوں سے بچنے کی) کوئی کوشش اور (نیکی کرنے کی) کوئی قوت اللہ کے سوا کسی سے حاصل نہیں ہوتی۔"
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک گھاٹی پر چڑھ رہے تھے تو ایک آدمی جب بھی گھاٹی پر بلند ہوتا،بلند آواز سے کہتا،"لاالٰه الاالله والله اكبر"چنانچہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"تم بہرے کو نہیں پکاررہے ہواور نہ ہی غائب کو۔"اور آپ نے فرمایا:"اے ابوموسیٰ!یا اے عبداللہ بن قیس!کیا میں تمھیں وہ کلمہ نہ بتاؤں،جو جنت کے خزانوں میں سے ہے؟"میں نے عرض کیا،وہ کون سا کلمہ ہے؟اے اللہ کے رسول( صلی اللہ علیہ وسلم )! آپ نے فرمایا:" "لاحول ولا قوة الا بالله"