حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس شخص نے سورج کے مغرب سے طلوع ہونے سے پہلے توبہ کر لی، اللہ تعالیٰ اس کی توبہ کو قبول فرما لے گا۔"
امام صاحب مختلف اساتذہ سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس نے سورج کے مغرب سے طلوع سے پہلے پہلے توبہ کرلی،اللہ اس کی توبہ قبول فرمائے گا۔"
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6861
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: توبہ اس وقت تک معتبر اور قبول ہے، جب تک زندگی کی آس اور امید ہو اور موت آنکھوں کے سامنے نہ آ گئی ہو، جب سورج مغرب سے طلوع ہو جائے گا تو یہ اس بات کی علامت ہے، دنیا ختم ہو گئی ہے، اس طرح جب انسان پر غرغرہ کی کیفیت شروع ہو جاتی ہے، اس کے بعد زندگی کی کوئی آس اور امید باقی نہیں رہتی، یہ موت کی قطعی اور آخری علامت ہے تو ایسے وقت میں توبہ قبول نہیں ہوتی، اس لیے بندے کو ٹال مٹول سے کام نہیں لینا چاہیے، توبہ و استغفار کو لازم پکڑنا چاہیے، معلوم نہیں کس وقت موت کی گھڑی آ جائے۔