عمرو بن حارث نے مجھے ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے سالم سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ نے فرمایا: کسی مسلمان آدمی کے لیے، جس کے پاس کوئی (ایسی) چیز ہو جس میں وہ وصیت کرے، یہ جائز نہیں کہ وہ تین راتیں (بھی) گزارے مگر اس طرح کہ اس کی وصیت اس کے پاس لکھی ہوئی ہو۔" حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے جب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان سنا ہے مجھ پر ایک رات بھی نہیں گزری مگر میری وصیت میرےپاس موجود تھی
حضرت سالم اپنے باپ (ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما) سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی مسلمان انسان کے لیے جائز نہیں ہے کہ اس کے پاس قابل وصیت چیز ہو، اور وہ تین راتیں وصیت اپنے پاس لکھے بغیر بسر کرے۔“ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما کہتے ہیں، جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ فرمان سنا ہے، میں نے ایک رات بھی وصیت کی تحریر کے بغیر نہیں گزاری۔