عبدہ بن سلیمان اور عبداللہ بن نمیر دونوں نے عبیداللہ سے اسی سند کے ساتھ روایت کی، البتہ ان دونوں نے کہا: "اس کے پاس (مال) ہو جس میں وصیت کرے (قابل وصیت مال ہو۔) " اور اس طرح نہیں کہا: "جس میں وصیت کرنا چاہتا ہو۔" (مفہوم وہی ہے، الفاظ کا فرق ہے
امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ کی سند سے عبیداللہ کی مذکورہ بالا سند سے مذکورہ روایت، اس فرق سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کے پاس وصیت کے لائق کوئی چیز موجود ہے“ یہ نہیں کہا، ”وہ اس کے بارے میں وصیت کرنا چاہتا ہے۔“