صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
مقدمہ
Introduction
5. باب فِي أَنَّ الإِسْنَادَ مِنَ الدِّينِ وَأَنَّ الرِّوَايَةَ لَا تَكُونُ إِلَّا عَنْ الثِّقَاتِ وَأَنَّ جَرْحَ الرُّوَاةِ بِمَا هُوَ فِيهِمْ جَائِزٌ بَلْ وَاجِبٌ وَأَنَّهُ لَيْسَ مِنْ الْغِيبَةِ الْمُحَرَّمَةِ بَلْ مِنْ الذَّبِّ عَنْ الشَّرِيعَةِ الْمُكَرَّمَةِ
5. باب: حدیث کی سند بیان کرنا ضروری ہے، اور وہ دین میں داخل ہے، اور روایت صرف معتبر راویوں سے ہو گی، اور راویوں پر تنقید کرنا جائز ہے بلکہ واجب ہے،یہ غیبت محرمہ نہیں ہے، بلکہ وہ شریعت مکرمہ کا دفاع ہے۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 26
Save to word اعراب
حدثنا حسن بن الربيع، حدثنا حماد بن زيد، عن ايوب وهشام، عن محمد، وحدثنا فضيل، عن هشام، قال: وحدثنا مخلد بن حسين، عن هشام، عن محمد بن سيرين، قال: إن هذا العلم دين، فانظروا عمن تاخذون دينكمحَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ وَهِشَامٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، وَحَدَّثَنَا فُضَيْلٌ، عَنْ هِشَامٍ، قَال: وَحَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ حُسَيْنٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، قَالَ: إِنَّ هَذَا الْعِلْمَ دِينٌ، فَانْظُرُوا عَمَّنْ تَأْخُذُونَ دِينَكُمْ
حسن بن ربیع، حماد بن زید، ایوب، ہشام، محمد، ح، فضیل، ہشام، مخلد بن حسین، ہشام، انہوں نے محمد بن سیرین سے روایت کی، یہ علم، دین ہے، اس لیے (اچھی طرح) دیکھ لو کہ تم کن لوگوں سے اپنا دین اخذ کرتے ہو۔
محمد بن سیرینؒ کا قول ہے: کہ یہ علم (علمِ حدیث) دین ہے، لہٰذا سوچ لو تم کن سے اپنا دین لیتے ہو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 7

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم كما في ((التحفة)) برقم (19292)» ‏‏‏‏

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلم26محمد بن سيرينإن هذا العلم دين، فانظروا عمن تاخذون دينكم
   مشكوة المصابيح273محمد بن سيرينإن هذا العلم دين فانظروا عمن تاخذون دينكم

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 26 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 26  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جس طرح حیوان (جانور)
پاؤں کے بغیر نہیں چل سکتا،
اس طرح حدیث بلا سند قبول نہیں کی جاسکتی۔
اگر سند کا سوال نہ ہوتا تو ہرشخص بلاتحقیق وتفتیش بات سنتا اور آگے بیان کر دیتا،
اوروہ دین ٹھہرتی،
اس طرح دین کی حفاظت ودفاع سند سے ہو سکتی ہے،
اس کے بغیر اس کو آمیزش اور بدعات سے محفوظ نہیں رکھا جا سکتا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 26   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 273  
´لاعلمی کا اعتراف کوئی عیب نہیں`
«. . . ‏‏‏‏وَعَنِ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ: إِنَّ هَذَا الْعِلْمَ دِينٌ فَانْظُرُوا عَمَّنْ تَأْخُذُونَ دِينَكُمْ. رَوَاهُ مُسْلِمٌ . . .»
. . . سیدنا ابن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ (کتاب و سنت کا علم) علم دین ہے۔ لہٰذا تم دیکھ لیا کرو کہ تم کس سے اپنا دین سیکھ رہے ہو۔ [مسلم] . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْعِلْمِ: 273]
فقه الحديث:
➊ صحیح العقیدہ اور ثقہ و صدوق علماء سے ہی علم سیکھنا اور دینی مسائل کا حل پوچھنا چاہئے۔
➋ دین کا دارومدار سندوں پر ہے، لہٰذا ہر بےسند بات مردود ہے۔
➌ اہل بدعت سے اجتناب کرنا چاہئے۔
➍ آثار سے استدلال جائز بلکہ مستحسن ہے۔
➎ اثر مذکور صحیح مسلم کے مقدمہ میں ہے اور اس کی سند امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ تک صحیح ہے۔
➏ اپنے متعلقین اور عام لوگوں کی تربیت کا ہمیشہ خیال رکھنا چاہئے۔
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث/صفحہ نمبر: 273   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.