حدثنا حسن بن علي الحلواني، حدثنا يحيي بن آدم، حدثنا ابن إدريس، عن الاعمش، عن ابى إسحاق، قال: لما احدثوا تلك الاشياء، بعد علي رضي الله عنه، قال رجل من اصحاب علي: قاتلهم الله، اي علم افسدوا؟حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِى إِسْحَاق، قَالَ: لَمَّا أَحْدَثُوا تِلْكَ الأَشْيَاءَ، بَعْدَ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ عَلِيٍّ: قَاتَلَهُمُ اللَّهُ، أَيَّ عِلْمٍ أَفْسَدُوا؟
حسن بن علی حلوانی، یحییٰ بن آدم، ابن ادریس، اعمش، ابو اسحاق سے روایت ہے، کہا: جب (بظاہر حضرت علی کا نام لینے والے) لوگوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بعد (ان کے نام پر) یہ چیزیں ایجاد کر لیں تو ان کے ساتھیوں میں سے ایک شخص نے کہا: اللہ ان (لوگوں) کو قتل کرے! انہوں نے کیسا (عظیم الشان) علم بگاڑ دیا۔
ابو اسحاقؒ کہتے ہیں: جب ان لوگوں (روافض) نے حضرت علیؓ کے بعد یہ اشیاء ایجاد کر لیں (ان کی باتوں میں اپنی طرف سے غلط اور باطل چیزیں ملا دیں) تو حضرت علیؓ کے شاگردوں میں سے ایک آدمی نے کہا: ”اللہ ان لوگوں کو تباہ و برباد کرے! اپنی رحمت سے محروم کرے، انھوں نے کتنا عظیم علم برباد کر ڈالا۔“ یعنی صحیح اور عمدہ باتوں میں غلط اور باطل کی آمیزش کر کے لوگوں کو صحیح چیزوں سے بھی محروم کر ڈالا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 7
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم كما في ((التحفة)) برقم (19617)»