علی بن مسہر نے (ابو اسحاق شیبانی سے اور انھوں نے یسر بن عمرو سے روایت کی انھوں نے کہا میں نے سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے پو چھا کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوارج کا تذکرہکرتے ہو ئے سنا؟ انھوں نے کہا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سنا تھا۔۔۔اور آپ نے اپنے ہا تھ سے مشرق کی جا نب اشارہ کیا تھا۔۔۔ایک قوم ہو گی جو اپنی زبانوں سے قرآن مجید کی تلا وت کریں گے لیکن وہ ان کی ہنسلی کی ہڈیوں سے آگے نہیں جا ئے گا وہ دین سے اس طرح تیزی سے نکل جا ئیں گے جس طرح تیر شکا ر میں سے نکل جا تا ہے۔
یسیر بن عمرو بیان کرتے ہیں کہ میں نے سہل بن حنیف سے پوچھا کیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خوارج کا تذکرہ سنا ہے؟ انھوں نے مشرق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے۔ ”ایک قوم ہے وہ زبان سے قرآن مجید کی تلاوت کریں گے وہ ان کی ہنسلی سے تجاوز نہیں کرے گا، وہ دین سےاس طرح نکلیں گے جس طرح تیر شکار سے نکل جاتا ہے۔“