حدثنا شيبان بن فروخ ، حدثنا سليمان بن المغيرة ، حدثنا حميد بن هلال ، عن عبد الله بن الصامت ، عن ابي ذر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن بعدي من امتي، او سيكون بعدي من امتي، قوم يقرءون القرآن لا يجاوز حلاقيمهم، يخرجون من الدين كما يخرج السهم من الرمية، ثم لا يعودون فيه، هم شر الخلق والخليقة "، فقال ابن الصامت: فلقيت رافع بن عمرو الغفاري اخا الحكم الغفاري، قلت: ما حديث سمعته من ابي ذر كذا وكذا، فذكرت له هذا الحديث، فقال: وانا سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الصَّامِتِ ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ بَعْدِي مِنْ أُمَّتِي، أَوْ سَيَكُونُ بَعْدِي مِنْ أُمَّتِي، قَوْمٌ يَقْرَءُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ حَلَاقِيمَهُمْ، يَخْرُجُونَ مِنَ الدِّينِ كَمَا يَخْرُجُ السَّهْمُ مِنَ الرَّمِيَّةِ، ثُمَّ لَا يَعُودُونَ فِيهِ، هُمْ شَرُّ الْخَلْقِ وَالْخَلِيقَةِ "، فَقَالَ ابْنُ الصَّامِتِ: فَلَقِيتُ رَافِعَ بْنَ عَمْرٍو الْغِفَارِيَّ أَخَا الْحَكَمِ الْغِفَارِيِّ، قُلْتُ: مَا حَدِيثٌ سَمِعْتُهُ مِنْ أَبِي ذَرٍّ كَذَا وَكَذَا، فَذَكَرْتُ لَهُ هَذَا الْحَدِيثَ، فَقَالَ: وَأَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
عبد اللہ بن صامت نے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بلا شبہ میرے بعد میری امت سے۔۔۔یا عنقریب میرے بعد میری امت سے۔۔۔ایک قوم ہو گی جو قرآن پڑھیں گے وہ ان کے گلوں سے نیچے نہیں اترے گا وہ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جا تا ہے پھر اس میں واپس نہیں آئیں گے۔وہ انسانوں اور مخلو قات میں بد ترین ہوں گے۔ابن صامت نے کہا: میں حکم غفا ری رضی اللہ عنہ کو ملا، میں نے کہا: (یہ) کیا حدیث ہے جو میں نے ابو ذر رضی اللہ عنہ سے اس طرح سنی ہے؟ اس کے بعد میں نے یہ حدیث بیان کی تو انھوں نے کہا میں نے بھی یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے۔
حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میرے بعد میری امت سے یا جلد ہی میرے بعد میری امت سے ایک قوم ہو گی وہ قرآن پڑھیں گے وہ ان کے حلقوں سے نیچے نہیں اترے گا وہ دین سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے کہ تیر شکار سے نکلتا ہے پھر دین کی طرف واپس نہیں لوٹیں گے۔ یہ لوگ انسانوں اور حیوانوں میں سب سے بدتر لوگ ہوں گے“ ابن الصامت کہتے ہیں میں حکم غفاری کے بھائی رافع بن عمرو غفاری کو ملا میں نے کہا اس قسم کی حدیث جو میں نے ابو ذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنی ہے۔ اس کی حقیقت کیا ہے اور میں نے اس کے سامنے حدیث بیان کی۔ اس نے کہا یہ حدیث میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے(خلق: انسان۔ خلیقہ: حیوان)۔