حدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا مروان يعني الفزاري ، عن يزيد وهو ابن كيسان ، عن ابي حازم الاشجعي ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من اصبح منكم اليوم صائما؟، قال ابو بكر رضي الله عنه: انا، قال: فمن تبع منكم اليوم جنازة؟، قال ابو بكر رضي الله عنه: انا، قال: فمن اطعم منكم اليوم مسكينا؟، قال ابو بكر رضي الله عنه: انا، قال: فمن عاد منكم اليوم مريضا؟، قال ابو بكر رضي الله عنه: انا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ما اجتمعن في امرئ إلا دخل الجنة ".حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ يَعْنِي الْفَزَارِيَّ ، عَنْ يَزِيدَ وَهُوَ ابْنُ كَيْسَانَ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ الْأَشْجَعِيِّ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَصْبَحَ مِنْكُمُ الْيَوْمَ صَائِمًا؟، قَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَا، قَالَ: فَمَنْ تَبِعَ مِنْكُمُ الْيَوْمَ جَنَازَةً؟، قَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَا، قَالَ: فَمَنْ أَطْعَمَ مِنْكُمُ الْيَوْمَ مِسْكِينًا؟، قَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَا، قَالَ: فَمَنْ عَادَ مِنْكُمُ الْيَوْمَ مَرِيضًا؟، قَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا اجْتَمَعْنَ فِي امْرِئٍ إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّةَ ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "آج تم میں سے روزے دار کون ہے؟"ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "آج تم میں سے جنازے کے ساتھ کون گیا؟"ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا: میں، آپ نے پوچھا: " آج تم میں سے کسی نے کسی مسکین کو کھانا کھلایا ہے؟"ابو بکر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: میں نے، آپ نے پوچھا: " تو آج تم میں سے کسی بیمار کی تیمار داری کس نے کی؟"ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کسی انسان میں یہ نیکیاں جمع نہیں ہوتیں مگر وہ یقیناً جنت میں داخل ہوتاہے۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آج تم میں سے روزے دار کون ہے؟“ ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بولے میں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”آج تم میں سے جنازہ کے ساتھ کون گیا ہے؟“ ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں! آپصلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”آج تم میں سےکسی نے مسکین کو کھانا کھلایا ہے؟“ ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا: میں نے۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: ”تو آج تم میں سے کسی نے بیمارکی تیمارداری کی ہے؟“ ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بولے میں نے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس انسان میں بھی یہ نیکیاں جمع ہوتی ہیں وہ یقیناً جنت میں داخل ہو گا۔“
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2374
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دل میں ہر نیکی اور ہر خیر و بھلائی کرنے کا جذبہ فراواں تھا اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس نیکی کے بارے میں بھی سوال کیا ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس کو سر انجام دے چکے تھے۔