صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام
The Book of Prayer - Travellers
29. باب اسْتِحْبَابِ صَلاَةِ النَّافِلَةِ فِي بَيْتِهِ وَجَوَازِهَا فِي الْمَسْجِدِ:
29. باب: نفل نماز کا گھر میں مستحب اور مسجد میں جائز ہونا۔
Chapter: It is recommended to offer voluntary prayers in one’s house although it is permissible to offer them in the masjid
حدیث نمبر: 1824
Save to word اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا يعقوب وهو ابن عبد الرحمن القاري ، عن سهيل ، عن ابيه عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لا تجعلوا بيوتكم مقابر، إن الشيطان ينفر من البيت الذي تقرا فيه سورة البقرة ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيُّ ، عَنْ سُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَا تَجْعَلُوا بُيُوتَكُمْ مَقَابِرَ، إِنَّ الشَّيْطَانَ يَنْفِرُ مِنَ الْبَيْتِ الَّذِي تُقْرَأُ فِيهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روا یت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اپنے گھروں کو قبرستان نہ بنا ؤ شیطان اس گھر سے بھا گتا ہے جس میں سورہ بقرہ پڑھی جاتی ہے۔"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر یا: اپنے گھروں کو قبرستان نہ بنا ؤ، شیطان اس گھر سے بھاگتا ہے، جس میں سورہ بقرہ پڑھی جاتی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 780

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلم1824عبد الرحمن بن صخرلا تجعلوا بيوتكم مقابر الشيطان ينفر من البيت الذي تقرأ فيه سورة البقرة
   جامع الترمذي2877عبد الرحمن بن صخرلا تجعلوا بيوتكم مقابر البيت الذي تقرأ فيه البقرة لا يدخله الشيطان
   سنن أبي داود2042عبد الرحمن بن صخرلا تجعلوا بيوتكم قبورا ولا تجعلوا قبري عيدا وصلوا علي فإن صلاتكم تبلغني حيث كنتم

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 1824 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1824  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
گھروں میں نماز نہ پڑھنا ان کو قبرستان قرار دینا ہے جو شہر خموشاں ہیں اور اس میں دنیوی زندگی کی چہل پہل نہیں ہے۔
سورہ بقرہ میں شیطانی ہتھکنڈوں کی وضاحت کی گئی ہے۔
اور اس سے بچنے کا علاج تجویز کیا گیا ہے،
اس لیے اس میں یہ خاصہ ہے کہ اگر اس کو سوچ سمجھ کر پڑھا جائے اور اس پر عمل کی کوشش کی جائے تو شیطان کو انسان کی زندگی میں در آنے کا موقع نہیں ملتا۔
اور جس طرح شیطان اذان سن کر دم دبا کر بھاگ کھڑا ہوتا ہے،
سورہ بقرہ کی تلاوت سے بھی بدکتا ہے اور بھاگتا ہے اور انسان پر تسلط جمانے کی ہمت وحوصلہ نہیں پاتا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1824   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2042  
´قبروں کی زیارت کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ ۱؎ اور میری قبر کو میلا نہ بناؤ (کہ سب لوگ وہاں اکٹھا ہوں)، اور میرے اوپر درود بھیجا کرو کیونکہ تم جہاں بھی رہو گے تمہارا درود مجھے پہنچایا جائے گا۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 2042]
فوائد ومسائل:

گھروں کو قبرستان بنانا یوں ہے کہ وہاں نماز تلاوت اور اذکار کے اعمال ترک کردیئے جایئں جیسے کہ قبرستان میں نہیں کئے جاتے۔
اس میں مردوں کو بالخصوص تاکید ہے۔
کہ اپنی نمازوں کا ایک حصہ یعنی سنن اور نوافل گھروں میں پڑھا کریں جو کہ نزول برکات کا باعث ہیں۔
اور گھر والوں کے لئے اعمال خیر کی ترغیب وتربیت بھی۔
اس کا دوسرا مفہوم یہ بھی ہوسکتا ہے۔
کہ اپنی میتوں کو اپنے گھروں میں مت دفن کیا کرو بلکہ قبرستان میں دفنائو۔


رسول اللہ ﷺ کی قبر مبارک کے پاس مجمع لگانا بھیڑ کرنا بہت زیادہ دیرکھڑے رہنا یا بار بار آنا اسے میلہ گاہ بنانا ہے۔
جو کہ ممنوع اور انتہائی خلاف ادب ہے۔
جب ر سول اللہﷺ کی قبر مبارک کا ادب یہ ہے تو دیگر صالحین کی قبروں پراجتماع اور عرس بطریق اولیٰ ممنوع اور حرام ہیں۔


رسول اللہ ﷺ پر صلاۃ وسلام پڑھنے کے لئے سفر کی مشقت اٹھانے کی کوئی ضرورت نہیں انسان جہاں کہیں ہو اس کا درود آپﷺ کو پہنچا دیا جاتا ہے۔

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2042   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.