حدثنا حرملة بن يحيى ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، قال: اخبرني عروة بن الزبير ، عن عائشة ، قالت: " قام رسول الله صلى الله عليه وسلم، يصلي في خميصة ذات اعلام، فنظر إلى علمها، فلما قضى صلاته، قال: اذهبوا بهذه الخميصة إلى ابي جهم بن حذيفة، واتوني بانبجانيه، فإنها الهتني آنفا في صلاتي ".حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يُصَلِّي فِي خَمِيصَةٍ ذَاتِ أَعْلَامٍ، فَنَظَرَ إِلَى عَلَمِهَا، فَلَمَّا قَضَى صَلَاتَهُ، قَالَ: اذْهَبُوا بِهَذِهِ الْخَمِيصَةِ إِلَى أَبِي جَهْمِ بْنِ حُذَيْفَةَ، وَأْتُونِي بِأَنْبِجَانِيِّهِ، فَإِنَّهَا أَلْهَتْنِي آنِفًا فِي صَلَاتِي ".
یونس نے ابن شہاب (زہری) سے خبر دی، انھوں نے کہا: مجھے عروہ بن زبیر نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے خبر دی، انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک بیل بوٹوں والی منقش چادر پر نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہوئے تو اس کے نقش و نگار پر آپ کی نظر پڑی، جب آپ اپنی نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ”یہ منقش چادر ابو جہم بن حذیفہ کے پاس لے جاؤ اور مجھے اس کی (سادہ) انبجانی چادر لادو کیونکہ اس نے ابھی میر نماز سے میری توجہ ہٹا دی تھی۔“
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک نقش و نگار والی چادر میں نماز پڑھنے لگے اور اس کے نقش و نگار پر نظر ڈالی تو جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ”یہ اونی چادر ابوجہم بن حذیفہ کے پاس لے جاؤ اور مجھے اس کی اَنْبِجَانِی چادر لا دو، کیونکہ اس نے ابھی مجھے میری نماز سے غافل کر دیا تھا۔“