بشر کے بجائے) عباد بن عوام نے کہا: ہمیں ابو مسلمہ سعید بن یزید نے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سوال کیا ..... (آگے) پہلی روایت کی طرح ہے
امام صاحب ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1237
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ اگر جوتی صاف اور پاک ہو تو اس میں نماز پڑھنا درست ہے لیکن آج کل مساجد میں فرش اور قالین ہوتے ہیں اورجوتے کی مٹی وغیرہ ان میں جذب ہو جاتی ہے اس لیے صرف وہاں جوتے پہن کر نماز پڑھنی چاہیے جہاں مسجد کچی ہو اس پر قالین، دریاں، صفیں نہ ہوں۔