صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
نماز کے احکام و مسائل
The Book of Prayers
50. باب قَدْرِ مَا يَسْتُرُ الْمُصَلِّيَ:
50. باب: نمازی سترہ کتنی مقدار کا رکھے۔
Chapter: The Height Of That Which Serves As A Sutrah For The One Who Is Praying
حدیث نمبر: 1139
Save to word اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا المخزومي ، حدثنا عبد الواحد وهو ابن زياد ، حدثنا عبيد الله بن عبد الله بن الاصم ، حدثنا يزيد بن الاصم ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " يقطع الصلاة، المراة، والحمار، والكلب، ويقي ذلك مثل مؤخرة الرحل ".وحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا الْمَخْزُومِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ وَهُوَ ابْنُ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الأَصَمِّ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ الأَصَمِّ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَقْطَعُ الصَّلَاةَ، الْمَرْأَةُ، وَالْحِمَارُ، وَالْكَلْبُ، وَيَقِي ذَلِكَ مِثْلُ مُؤْخِرَةِ الرَّحْلِ ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورت، گدھا اور کتا نماز قطع کر دیتے ہیں اور پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز اسے بچاتی ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورت، گدھا اور (سیاہ) کتا نماز توڑ دیتے ہیں اور پالان کی پچھلی لکڑی کے برابر کوئی چیز اس کی حفاظت کرتی ہے۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 511

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلم1139عبد الرحمن بن صخريقطع الصلاة المرأة والحمار والكلب ويقي ذلك مثل مؤخرة الرحل
   سنن ابن ماجه950عبد الرحمن بن صخريقطع الصلاة المرأة والكلب والحمار

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 1139 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1139  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
گدھا،
سیاہ کتا اور عورت کی طرف دیکھنے سے انسان کی سوچ و فکر یا ذہن متاثر ہوتا ہے،
گدھے اور کتے سے شر اور نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے اور عورت جنسی کشش رکھتی ہے،
اس لیے نماز کا خشوع اور خضوع اور توجہ برقرار نہیں رہتی اور نماز میں یہی چیزیں مطلوب ہیں اس لیے اس کو نماز کے ٹوٹنے سے تعبیر کر دیا گیا ہے۔
اگر یہ چیزیں سترہ سے پرے یا دور ہوں تو ان کی طرف توجہ نہیں ہوتی اس لیے نماز متاثر نہیں ہوتی بہرحال جمہور کے نزدیک نماز باطل نہیں ہوتی اس میں نقص پیدا ہو جاتا ہے اور عربی محاورہ کے مطابق اس کو ٹوٹنے سے تعبیر کیا گیا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 1139   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.