الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6327
6327. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے درج زیل آیت: ”اپنی نماز نہ بہت زور زور سے پڑھیں نہ بالکل آہستہ آواز سے۔۔۔۔“ کے متعلق فرمایا کہ یہ دعا کے بارے میں نازل ہوئی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6327]
حدیث حاشیہ:
(1)
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ مذکورہ بالا آیت نماز کے متعلق نازل ہوئی۔
اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا:
تم نماز میں قرآن کی قراءت اتنی بلند آواز سے نہ کرو کہ مشرک قرآن کو برا بھلا کہیں اور نہ اس قدر آہستہ پڑھیں کہ آپ کے صحابہ بھی نہ سن سکیں بلکہ درمیانی راہ اختیار کریں۔
(صحیح البخاري، التفسیر، حدیث: 4722)
جبکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا فرمان ہے کہ یہ آیت دعا کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
ممکن ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے دوران نماز میں دعا کے متعلق فرمایا ہو، اس طرح دونوں اقوال میں تطبیق ہو جاتی ہے۔
(فتح الباري: 515/8) (2)
امام بخاری رحمہ اللہ نے اسی تطبیق سے عنوان ثابت کیا ہے، چنانچہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ابن مردویہ کے حوالے سے اس آیت کی شان نزول ذکر کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت اللہ کے پاس نماز پڑھتے تو بلند آواز سے دعا کرتے، اس وقت یہ آیت نازل ہوئی۔
(فتح الباري: 515/8)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 6327