(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا ابو المغيرة، حدثنا الاوزاعي، عن يونس بن يزيد، عن الزهري، قال: كان من مضى من علمائنا يقولون: "الاعتصام بالسنة نجاة، والعلم يقبض قبضا سريعا، فنعش العلم ثبات الدين والدنيا، وفي ذهاب العلم ذهاب ذلك كله".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: كَانَ مَنْ مَضَى مِنْ عُلَمَائِنَا يَقُولُونَ: "الِاعْتِصَامُ بِالسُّنَّةِ نَجَاةٌ، وَالْعِلْمُ يُقْبَضُ قَبْضًا سَرِيعًا، فَنَعْشُ الْعِلْمِ ثَبَاتُ الدِّينِ وَالدُّنْيَا، وَفِي ذَهَابِ الْعِلْمِ ذَهَابُ ذَلِكَ كُلِّهِ".
امام زہری رحمہ اللہ نے کہا: ہمارے اسلاف کہتے تھے سنت کی پیروی نجات (کا ذریعہ) ہے اور علم تیزی سے سمٹ جائے گا، علم کی بقا دین و دنیا کی بقا ہے اور علم کے مٹ جانے سے سب کچھ مٹ جائے گا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 97]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ لیکن یہ امام زہری رحمہ اللہ کا قول ہے۔ دیکھئے: [شرح اعتقاد أهل السنة للالكائي 136]، [حلية الأولياء 369/3]، [الزهد لابن المبارك 817]