(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن عيسى، حدثنا ابن علية، عن ايوب، عن محمد، عن ام عطية، قالت: "كنا لا نعد الصفرة والكدرة شيئا".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: "كُنَّا لَا نَعُدُّ الصُّفْرَةَ وَالْكُدْرَةَ شَيْئًا".
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: زردی و مٹیالی (رنگ) کو ہم کسی شمار میں نہ رکھتے تھے۔ یعنی اسے کوئی اہمیت نہ دیتے تھے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 887 سے 889) ان دونوں آثار سے معلوم ہوا کہ حیض کی مدت ختم ہونے کے بعد صفره و کدرہ کی کوئی اہمیت نہیں اور ایامِ حیض کے دوران اگر آئے تو حیض ہی شمار ہوگا۔ امام ابوحنیفہ، امام شافعی، امام احمد اور سعید، و عطاء، وليث رحمہم اللہ وغیرہم کا یہی مسلک ہے اور یہ ہی صحیح ہے۔ دیکھئے: [نيل الأوطار] و [شرح قسطلاني] ۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 893]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 326]، [أبوداؤد 307، 308]، [نسائي 368]، [ابن ماجه 647]، [مصنف ابن أبى شيبه 93/1]، [مصنف عبدالرزاق 1216]، [المستدرك 174/1]، [بيهقي 337/1] و [المحلی لابن حزم 167/2]