(حديث مقطوع) اخبرنا ابو معمر إسماعيل بن إبراهيم، اخبرنا عبد الله بن ابي جعفر الرازي، عن ابيه، عن الربيع، عن ابي العالية، قال: "كنا ناتي الرجل لناخذ عنه، فننظر إذا صلى، فإن احسنها، جلسنا إليه وقلنا: هو لغيرها احسن، وإن اساءها، قمنا عنه وقلنا: هو لغيرها اسوا"، قال ابو معمر: لفظه نحو هذا.(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا أَبُو مَعْمَرٍ إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي جَعْفَرٍ الرَّازِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ الرَّبِيعِ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ، قَالَ: "كُنَّا نَأْتِي الرَّجُلَ لِنَأْخُذَ عَنْهُ، فَنَنْظُرُ إِذَا صَلَّى، فَإِنْ أَحْسَنَهَا، جَلَسْنَا إِلَيْهِ وَقُلْنَا: هُوَ لِغَيْرِهَا أَحْسَنُ، وَإِنْ أَسَاءَهَا، قُمْنَا عَنْهُ وَقُلْنَا: هُوَ لِغَيْرِهَا أَسْوَأُ"، قَالَ أَبُو مَعْمَرٍ: لَفْظُهُ نَحْوُ هَذَا.
ابوالعالیہ نے فرمایا کہ: ہم آدمی کے پاس جاتے تھے کہ اس سے روایت لیں، تو جب وہ نماز پڑھتا ہم دیکھتے تھے، اگر ٹھیک طرح سے نماز پڑھی ہے تو بیٹھ جاتے اور کہتے وہ نماز کے علاوہ (اعمال) میں بھی اچھا ہو گا، اور اگر اچھی طرح نماز نہیں پڑھتا تو اس کے پاس سے اٹھ آتے اور کہتے وہ نماز کے علاوہ میں اور زیادہ خراب ہو گا۔ ابومعمر نے کہا: اس کے لفظ اسی طرح ہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 437]» اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [المحدث الفاصل 430]، [حلية الأولياء 220/2]