(حديث مقطوع) وقال في حديث آخر:"ما ازداد عبد علما، إلا ازداد قصدا، ولا قلد الله عبدا قلادة خيرا من سكينة"..(حديث مقطوع) وَقَالَ فِي حَدِيثٍ آخَرَ:"مَا ازْدَادَ عَبْدٌ عِلْمًا، إِلَّا ازْدَادَ قَصْدًا، وَلَا قَلَّدَ اللَّهُ عَبْدًا قِلَادَةً خَيْرًا مِنْ سَكِينَةٍ"..
اور حسان نے دوسری حدیث میں کہا: کوئی بندہ علم میں جتنی ترقی و اضافہ کرتا ہے، قصد و ارادہ میں صحیح ہو جاتا ہے، اور اللہ تعالیٰ نے کسی بندے کو سکون و اطمینان سے بہتر کوئی قلادہ نہیں پہنایا۔
تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 402]» اس روایت کی سند صحیح کہیں اور نہیں مل سکی، لیکن [الحلية 123/5] و [الزهد لابن مبارك 178] میں اس کے ہم معنی روایت موجود ہے۔