(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن يوسف، عن سفيان، قال: "كان يقال العلماء ثلاثة: عالم بالله يخشى الله ليس بعالم بامر الله، وعالم بالله عالم بامر الله يخشى الله، فذاك العالم الكامل، وعالم بامر الله ليس بعالم بالله لا يخشى الله، فذلك العالم الفاجر".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: "كَانَ يُقَالُ الْعُلَمَاءُ ثَلَاثَةٌ: عَالِمٌ بِاللَّهِ يَخْشَى اللَّهَ لَيْسَ بِعَالِمٍ بِأَمْرِ اللَّهِ، وَعَالِمٌ بِاللَّهِ عَالِمٌ بِأَمْرِ اللَّهِ يَخْشَى اللَّهَ، فَذَاكَ الْعَالِمُ الْكَامِلُ، وَعَالِمٌ بِأَمْرِ اللَّهِ لَيْسَ بِعَالِمٍ بِاللَّهِ لَا يَخْشَى اللَّهَ، فَذَلِكَ الْعَالِمُ الْفَاجِرُ".
سفیان رحمہ اللہ نے فرمایا: کہا جاتا ہے کہ علماء تین قسم کے ہیں: ایک تو وہ جو اللہ کا علم رکھتا ہے، اللہ سے ڈرتا ہے، لیکن اللہ کے حکم سے لا علم ہے۔ دوسرا اللہ کو جانے والا، اور اللہ کے حکم کا عالم، اللہ سے ڈرتا بھی ہے، یہ کامل عالم (دین) ہے، تیسرا اللہ کے حکم کو جاننے والا الله کو نہ جانے نہ اس سے ڈرے، یہ عالم فاجر ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 375]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [شعب الايمان 1919]، [حلية الأولياء 280/7]، [جامع بيان العلم 1543]، [الدر المنثور 250/5] و [تفسير ابن كثير 531/6]