Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
34. باب التَّوْبِيخِ لِمَنْ يَطْلُبُ الْعِلْمَ لِغَيْرِ اللَّهِ:
بغیر خلوص وللّٰہیت کے جو علم تلاش کرے اس پر ملامت کا بیان
حدیث نمبر: 374
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ: "كَانَ يُقَالُ الْعُلَمَاءُ ثَلَاثَةٌ: عَالِمٌ بِاللَّهِ يَخْشَى اللَّهَ لَيْسَ بِعَالِمٍ بِأَمْرِ اللَّهِ، وَعَالِمٌ بِاللَّهِ عَالِمٌ بِأَمْرِ اللَّهِ يَخْشَى اللَّهَ، فَذَاكَ الْعَالِمُ الْكَامِلُ، وَعَالِمٌ بِأَمْرِ اللَّهِ لَيْسَ بِعَالِمٍ بِاللَّهِ لَا يَخْشَى اللَّهَ، فَذَلِكَ الْعَالِمُ الْفَاجِرُ".
سفیان رحمہ اللہ نے فرمایا: کہا جاتا ہے کہ علماء تین قسم کے ہیں: ایک تو وہ جو اللہ کا علم رکھتا ہے، اللہ سے ڈرتا ہے، لیکن اللہ کے حکم سے لا علم ہے۔ دوسرا اللہ کو جانے والا، اور اللہ کے حکم کا عالم، اللہ سے ڈرتا بھی ہے، یہ کامل عالم (دین) ہے، تیسرا اللہ کے حکم کو جاننے والا الله کو نہ جانے نہ اس سے ڈرے، یہ عالم فاجر ہے۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 375]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [شعب الايمان 1919]، [حلية الأولياء 280/7]، [جامع بيان العلم 1543]، [الدر المنثور 250/5] و [تفسير ابن كثير 531/6]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح