(حديث مرفوع) اخبرنا احمد بن عبد الله بن يونس، حدثنا زائدة، عن الاعمش، عن ابي صالح، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "ما من رجل يسلك طريقا يطلب فيه علما، إلا سهل الله له به طريقا إلى الجنة، ومن ابطا به عمله، لم يسرع به نسبه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَا مِنْ رَجُلٍ يَسْلُكُ طَرِيقًا يَطْلُبُ فِيهِ عِلْمًا، إِلَّا سَهَّلَ اللَّهُ لَهُ بِهِ طَرِيقًا إِلَى الْجَنَّةِ، وَمَنْ أَبْطَأَ بِهِ عَمَلُهُ، لَمْ يُسْرِعْ بِهِ نَسَبُهُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو بھی آدمی علم کی طلب میں کسی راستے میں چلتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے لئے اس ذریعہ سے جنت کا راستہ آسان فرما دیتا ہے، اور جس کے ساتھ اس کے عمل نے دیر لگائی تو اس کے ساتھ اس کا نسب کچھ جلدی نہیں کرے گا۔“
وضاحت: (تشریح احادیث 353 سے 355) یعنی عملِ صالح کے بغیر نسب کام نہ آئے گا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 356]» اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [صحيح مسلم 2999]، [أبوداؤد 3643]، [ترمذي 2648]، [مصنف ابن أبى شيبه 6168]