مروان سے روایت ہے ضمرة نے کہا: اس «(مُدَّكِّر)» سے مراد طالب علم ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 359]» اس روایت کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [تفسير ابن كثير 453/7]، [تفسير الطبري 97/27]، [الدر المنثور 135/6] وغيرهم۔ نیز امام بخاری نے [بخاري 7551] سے قبل بھی اس اثر کو تعليقاً ذکر کیا ہے، حافظ ابن حجر نے [فتح الباري 521/13] میں کہا کہ فریابی نے اسے موصولاً ذکر کیا ہے۔