(حديث مرفوع) حدثنا مجاهد هو ابن موسى، حدثنا معن، حدثنا معاوية بن صالح، عن ابي الزاهرية، عن جبير بن نفير: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: "إن الله ختم سورة البقرة بآيتين اعطيتهما من كنزه الذي تحت العرش، فتعلموهن وعلموهن نساءكم، فإنهما صلاة، وقرآن، ودعاء".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُجَاهِدٌ هُوَ ابْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ أَبِي الزَّاهِرِيَّةِ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ: أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِنَّ اللَّهَ خَتَمَ سُورَةَ الْبَقَرَةِ بِآيَتَيْنِ أُعْطِيتُهُمَا مِنْ كَنْزِهِ الَّذِي تَحْتَ الْعَرْشِ، فَتَعَلَّمُوهُنَّ وَعَلِّمُوهُنَّ نِسَاءَكُمْ، فَإِنَّهُمَا صَلَاةٌ، وَقُرْآنٌ، وَدُعَاءٌ".
جبیر بن نفیر سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک اللہ تعالیٰ نے سورہ بقرہ کو دو آیتوں سے ختم کیا ہے جو مجھے عرش کے تلے خزانہ سے دی گئی ہیں، تم ان کو سیکھو اور اپنی عورتوں کو سکھاؤ کیوں کہ یہ دونوں آیتیں برکت، قرآن، اور دعا ہیں۔“
وضاحت: (تشریح احادیث 3411 سے 3422) ان تمام آثار و احادیث سے سورۂ بقرہ کی پہلی اور آ خری آیات، نیز آیت الکرسی کی فضیلت ثابت ہوئی۔ آیت الکرسی کی فضیلت اور بھی احادیثِ صحیحہ سے ثابت ہے۔
تخریج الحدیث: «رجاله ثقات غير أنه مرسل، [مكتبه الشامله نمبر: 3433]» اس حدیث کے رواۃ ثقات ہیں لیکن مرسل ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد فى المراسيل 91]، [الحاكم 2066، 2067]، [أحمد 151/5، 383]، [النسائي فى فضائل القرآن 47] و [الفريابي فضائل القرآن 53، وغيرهم]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات غير أنه مرسل