(حديث مقطوع) حدثنا سعيد بن المغيرة، قال: ابن المبارك حدثنا، عن معمر، عن الزهري:"في الرجل يوصي بوصية ثم يوصي باخرى، قال: هما جائزتان في ماله".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، قَالَ: ابْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ:"فِي الرَّجُلِ يُوصِي بِوَصِيَّةٍ ثُمَّ يُوصِي بِأُخْرَى، قَالَ: هُمَا جَائِزَتَانِ فِي مَالِهِ".
معمر سے مروی ہے امام زہری رحمہ اللہ نے ایسے شخص کے بارے میں کہا جو کوئی وصیت کرے، پھر دوسری وصیت کرتا ہے؟ زہری رحمہ اللہ نے کہا: اس کے اپنے مال میں دونوں وصیتیں جائز ہیں (یعنی اس کو رد و بدل کا حق ہے)۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى الزهري، [مكتبه الشامله نمبر: 3257]» اس حدیث کی سند امام زہری رحمہ اللہ تک صحیح ہے۔ دیکھئے: [عبدالرزاق 16389]، [ابن منصور 370]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى الزهري