سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: ولاء کو بیچا نہیں جائے گا، کیا کسی آدمی کی گردن دو بار کھائی جائے گی؟
وضاحت: (تشریح احادیث 3189 سے 3194) ان تمام احادیث و آثار سے ثابت ہوا کہ ولاء کا بیچنا اور ہبہ کرنا جائز نہیں ہے، بنابریں یہ تعلق بیع و ہبہ کے ذریعہ کسی اور کی طرف منتقل بھی نہیں کیا جاسکتا ہے، اور ولاء میں آزاد کرنے والا مرد یا عورت اپنے آزاد کردہ غلام یا لونڈی کا وارث ہوگا، اور آزاد کرنے والا موجود نہیں تو اس کے عصبہ نسبی وارث ہوں گے وہ بھی مرد، عورتیں وارث نہ ہوں گی۔ کما تقدم۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح فقد صرح ابن جريج عند عبد الرازق بالتحديث، [مكتبه الشامله نمبر: 3205]» اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [عبدالرزاق 16144]۔ نیز یہ قول مختصراً (3191) پر گذر چکا ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح فقد صرح ابن جريج عند عبد الرازق بالتحديث