(حديث مقطوع) حدثنا مروان بن محمد، عن سعيد، عن الزهري: سئل عن ولد زنا يموت، قال: "إن كان ابن عربية، ورثت امه الثلث، وجعل بقية ماله في بيت المال، وإن كان ابن مولاة، ورثت امه الثلث، وورث مواليها الذين اعتقوها ما بقي. قال مروان: سمعت مالكا يقول ذلك.(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ: سُئِلَ عَنْ وَلَدِ زِنَا يَمُوتُ، قَالَ: "إِنْ كَانَ ابْنَ عَرَبِيَّةٍ، وَرِثَتْ أُمُّهُ الثُّلُثَ، وَجُعِلَ بَقِيَّةُ مَالِهِ فِي بَيْتِ الْمَالِ، وَإِنْ كَانَ ابْنَ مَوْلَاةٍ، وَرِثَتْ أُمُّهُ الثُّلُثَ، وَوَرِثَ مَوَالِيهَا الَّذِينَ أَعْتَقُوهَا مَا بَقِيَ. قَالَ مَرْوَانُ: سَمِعْتُ مَالِكًا يَقُولُ ذَلِكَ.
سعید نے کہا: امام زہری رحمہ اللہ سے ولد الزنا کے بارے میں پوچھا گیا جو وفات پا جائے، کہا: اگر عربی عورت سے تھا تو اس کی ماں ثلث (تہائی) کی وارث ہو گی اور باقی مال بیت المال میں داخل کر دیا جائے گا، اور اگر وہ مرنے والا لونڈی کا لڑکا تھا تو بھی اس کی ماں ثلث کی وارث ہو گی اور جو باقی بچا اس کے لونڈی کو آزاد کرنے والے وارث ہوں گے۔ مروان نے کہا: میں نے سنا امام مالک رحمہ اللہ یہ ہی فرماتے تھے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3156]» اس روایت کی سند میں سعید: ابن عبدالعزيز التنوخی ہیں۔ اس اثر کی سند صحیح ہے۔ اس کو امام مالک نے موطأ میں کتاب الفرائض، باب میراث ولد الملاعنہ و ولد الزنا میں ذکر کیا ہے۔ دیکھے: [البيهقي 259/6] و [شرح الزرقاني 451/3-452]