(حديث مقطوع) حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا إسرائيل، حدثنا الاشعث، عن الشعبي:"في امراة اعتقت اباها، فمات الاب وترك اربع بنات هي إحداهن، قال: ليس عليه منة، لهن الثلثان، وهي معهن".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، حَدَّثَنَا الْأَشْعَثُ، عَنْ الشَّعْبِيِّ:"فِي امْرَأَةٍ أَعْتَقَتْ أَبَاهَا، فَمَاتَ الْأَبُ وَتَرَكَ أَرْبَعَ بَنَاتٍ هِيَ إِحْدَاهُنَّ، قَالَ: لَيْسَ عَلَيْهِ مِنَّةٌ، لَهُنَّ الثُّلُثَانِ، وَهِيَ مَعَهُنَّ".
اشعث سے مروی ہے شعبی رحمہ اللہ نے روایت کیا وہ عورت جس نے اپنے باپ کو آزاد کرایا پھر باپ کا انتقال ہو گیا اور اس نے چار بیٹیاں چھوڑیں جن میں سے ایک آزاد کرانے والی تھی، شعبی رحمہ اللہ نے کہا: آزاد کرانے والی کا کوئی احسان نہیں، چاروں بہنوں میں دو ثلث ہی تقسیم کیا جائے گا اور وہ معتقہ بھی ان میں شامل ہو گی۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار، [مكتبه الشامله نمبر: 3062]» اشعث کی وجہ سے اس اثر کی سند ضعیف ہے اور یہ دیگر اسلاف کے فیصلہ کے خلاف ہے۔ دیکھئے: [عبدالرزاق 16213]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار