الشموس سے مروی ہے کہ ان کے والد انتقال کر گئے تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے ان کو نصف حصہ دیا اور مالکان کو بھی نصف دیا۔
تخریج الحدیث: «الشموس مجهولة وباقي رجاله ثقات، [مكتبه الشامله نمبر: 3060]» اس اثر کی سند میں الشموس مجہولہ ہے، باقی رجال ثقہ ہیں۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11187]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: الشموس مجهولة وباقي رجاله ثقات