(حديث موقوف) اخبرنا إبراهيم بن موسى، عن ابن إدريس، عن اشعث، عن الحكم، عن عبد الرحمن بن مدلج: انه مات وترك ابنته ومواليه، فاعطى علي ابنته النصف ومواليه النصف".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، عَنْ ابْنِ إِدْرِيسَ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُدْلِجٍ: أَنَّهُ مَاتَ وَتَرَكَ ابْنَتَهُ وَمَوَالِيَهُ، فَأَعْطَى عَلِيٌّ ابْنَتَهُ النِّصْفَ وَمَوَالِيَهُ النِّصْفَ".
حکم بن عتیبہ سے مروی ہے: عبدالرحمٰن بن مدلج کا انتقال ہو گیا اور وہ اپنی بیٹی اور مالکان کو چھوڑ گئے، سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے بیٹی کو نصف دیا اور مالکان میں باقی نصف تقسیم کر دیا۔
وضاحت: (تشریح احادیث 3047 سے 3049) اس اثر سے ثابت ہوا کہ مالک ایک ہو یا کئی ان کو بیٹی کو دینے کے بعد باقی نصف ہی ملے گا زیادہ نہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار، [مكتبه الشامله نمبر: 3059]» اس اثر کی سند اشعث بن سوار کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن بیہقی میں صحیح سند سے موجود ہے۔ دیکھئے: [شرح معاني الآثار 402/4]، [البيهقي 241/6]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار