(حديث مقطوع) حدثنا عبيد الله، عن إسرائيل، عن ابي الهيثم، عن إبراهيم: ان مولاة لإبراهيم توفيت وتركت مالا، فقلت لإبراهيم، فقال: "إن لها ذا قرابة".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ: أَنَّ مَوْلَاةً لِإِبْرَاهِيمَ تُوُفِّيَتْ وَتَرَكَتْ مَالًا، فَقُلْتُ لِإِبْرَاهِيمَ، فَقَالَ: "إِنَّ لَهَا ذَا قَرَابَةٍ".
ابوالہیثم سے مروی ہے کہ ابراہیم کی لونڈی فوت ہو گئی اور بہت مال چھوڑا میں نے ابراہیم کی توجہ اس کی میراث کی طرف مبذول کرائی تو انہوں نے کہا: اس کا قریبی رشتے دار موجود ہے۔
وضاحت: (تشریح حدیث 3053) یعنی وہی وارث ہوگا جو قریبی رشتے دار ہے، اور مالک آزاد کرنے والے کے لئے اس میں سے کوئی حق نہیں۔ ابراہیم رحمہ اللہ کی بھی رائے پیچھے گذر چکی ہے جس میں آزاد کرنے والے کو انہوں نے ما بقی من المال کا حق دار قرار دیا، وہی رائے صحیح ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى إبراهيم، [مكتبه الشامله نمبر: 3064]» اس روایت کی سند موقوف اور ابراہیم تک صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن منصور 182]، [ابن أبى شيبه 274/11، 11212]، [عبدالرزاق 16196]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى إبراهيم