(حديث مرفوع) حدثنا يعلى، حدثنا الاعمش، عن ابي صالح، عن ابي سعيد، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا تسافر المراة سفرا ثلاثة ايام فصاعدا إلا ومعها ابوها، او اخوها، او زوجها، او ذو محرم منهما".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا تُسَافِرِ الْمَرْأَةُ سَفَرًا ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فَصَاعِدًا إِلَّا وَمَعَهَا أَبُوهَا، أَوْ أَخُوهَا، أَوْ زَوْجُهَا، أَوْ ذُو مَحْرَمٍ مِنْهُمَا".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عورت تین دن یا تین دن سے زیادہ کا سفر بغیر اپنے باپ، بھائی، شوہر اور ذورحم کے نہ کرے۔“
وضاحت: (تشریح حدیث 2712) عورت کا بنا محرم کے مطلق سفر کرنا منع ہے، حتیٰ کہ یہ سفرِ حج ہی کیوں نہ ہو۔ ایک، دو یا تین دن کے سفر کا ذکر سائل کے سوال کے مطابق ہے، اور یہ شرط نہیں کہ اس سے کم مسافت میں عورت سفر کر سکتی ہے، بلکہ مطلق سفر کرنا ہی بنا محرم کے ناجائز ہے، اور محرم کا مطلب یہ ہے کہ اس کا حقیقی بھائی یا باپ وغیرہ جس سے نکاح جائز نہ ہو، یا پھر شوہر ساتھ میں ہو۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2720]» اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1197]، [مسلم 1340]، [أبويعلي 1161]، [ابن حبان 1617]، [الحميدي 767]