سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
کتاب الاستئذان کے بارے میں
46. باب إِنَّ الْوَاحِدَ في السَّفَرِ شَيْطَانٌ:
46. سفر میں اکیلا آدمی شیطان ہے
حدیث نمبر: 2714
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا الهيثم بن جميل، حدثنا عاصم هو: ابن محمد العمري، عن ابيه، عن ابن عمر، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: "لو يعلم الناس ما في الوحدة، لم يسر راكب بليل وحده ابدا".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ هُوَ: ابْنُ مُحَمَّدٍ الْعُمَرِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي الْوَحْدَةِ، لَمْ يَسْرِ رَاكِبٌ بِلَيْلٍ وَحْدَهُ أَبَدًا".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر لوگ جان لیں تنہائی میں جو خرابی ہے تو کوئی سوار رات میں اکیلے کبھی سفر نہ کرے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2713)
اکثر علماء نے اکیلے سفر کرنے کو مکروہ خیال کیا ہے، کیونکہ حدیث میں ہے اکیلا مسافر شیطان ہے، اور دو مسافر بھی شیطان ہیں، اور تین جماعت ہیں۔
بعض علماء نے کہا کہ اگر راہ میں کوئی ڈر نہ ہو تو اکیلے سفر کرنے میں کوئی قباحت نہیں، اور ممانعت کی احادیث اسی پر محمول ہیں جب راہ پرخطر ہو، (وحیدی)۔
آج کل بس، ٹرین، ہوائی جہاز کے سفر بھی اگر بصورت جماعت ہی کئے جائیں تو اس کے بہت سے فوائد ہیں جو تنہائی کی حالت میں نہیں ہیں، سفر میں اکیلے ہونا فی الواقع بے حد تکلیف کا موجب ہے۔
(راز رحمہ اللہ)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2721]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2998]، [ترمذي 1673]، [ابن ماجه 3768]، [ابن حبان 2704]، [موارد الظمآن 1970]، [الحميدي 676]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.