سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
سیر کے مسائل
67. باب إِخْرَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَكَّةَ:
67. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مکہ سے اخراج کا بیان
حدیث نمبر: 2546
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبد الله بن صالح، حدثني الليث، حدثني عقيل، عن ابن شهاب، اخبرني ابو سلمة بن عبد الرحمن: ان عبد الله بن عدي بن الحمراء الزهري، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو على راحلته واقفا بالحزورة , يقول: "والله إنك لخير ارض الله، واحب ارض الله إلى الله، ولولا اني اخرجت منك ما خرجت".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ: أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَدِيِّ بْنِ الْحَمْرَاءِ الزُّهْرِيَّ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَى رَاحِلَتِهِ وَاقِفًا بِالْحَزْوَرَةِ , يَقُولُ: "وَاللَّهِ إِنَّكِ لَخَيْرُ أَرْضِ اللَّهِ، وَأَحَبُّ أَرْضِ اللَّهِ إِلَى اللَّهِ، وَلَوْلا أَنِّي أُخْرِجْتُ مِنْكِ مَا خَرَجْتُ".
سیدنا عبداللہ بن عدی بن حمراء زہری رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جزوره (مکہ میں ایک مقام کا نام) میں اپنی سواری پر دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے تھے: الله کی قسم (اے مکہ) تو اللہ کی ساری زمین سے بہتر ہے اور اللہ کی ساری زمین سے زیادہ تو الله کو محبوب ہے، اگر میں تجھ سے نکالا نہ جاتا تو میں نکلتا نہیں (بلکہ مکہ ہی میں رہتا)۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2545)
ہر انسان کو اپنے وطن، اپنی جائے پیدائش سے محبت اور لگن ہوتی ہے، یہ ایک فطری امر ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی مکہ سے بڑی انسیت و محبت تھی، لیکن مشرکینِ مکہ کے ظلم و ستم اور جبر و اکراہ کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہجرت کرنی پڑی اور مکہ چھوڑنا پڑا، اسی کا اظہار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مذکورہ بالا حدیث میں کیا ہے۔
اس سے معلوم ہوا کہ مکہ اور بیت اللہ الحرام زمین کا افضل ترین حصہ ہے اور اللہ کو سب سے زیادہ پسند بھی ہے، اسی لئے مسجدِ حرام کی ایک نماز دیگر مساجد سے لاکھ گنا زیادہ ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2552]»
اس روایت کی سند ضعیف لیکن دوسری سند سے حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 3925]، [ابن ماجه 3108]، [أبويعلی 5954]، [ابن حبان 3708]، [موارد الظمآن 1025]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.