سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
سیر کے مسائل
70. باب أَنَّ الْهِجْرَةَ لاَ تَنْقَطِعُ:
70. ہجرت کبھی منقطع نہ ہو گی
حدیث نمبر: 2549
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا الحكم بن نافع، عن حريز بن عثمان، عن ابن ابي عوف، وهو: عبد الرحمن، عن ابي هند البجلي وكان من السلف. قال: تذاكروا الهجرة عند معاوية وهو على سريره، فقال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، يقول: "لا تنقطع الهجرة حتى تنقطع التوبة ثلاثا ولا تنقطع التوبة حتى تطلع الشمس من مغربها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ حَرِيزِ بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ ابْنِ أَبِي عَوْفٍ، وَهُو: عَبْدُ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هِنْدٍ الْبَجَلِيِّ وَكَانَ مِنَ السَّلَفِ. قَالَ: تَذَاكَرُوا الْهِجْرَةَ عِنْدَ مُعَاوِيَةَ وَهُوَ عَلَى سَرِيرِهِ، فَقَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "لا تَنْقَطِعُ الْهِجْرَةُ حَتَّى تَنْقَطِعَ التَّوْبَةُ ثَلَاثًا وَلا تَنْقَطِعُ التَّوْبَةُ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِهَا".
ابوہند بجلی نے کہا جو سلف صالحین میں سے تھے کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس لوگوں نے ہجرت کا تذکرہ کیا، وہ اپنے تختِ شاہی پر تھے، انہوں نے کہا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرمارہے تھے: ہجرت اس وقت تک منقطع نہ ہوگی جب تک کہ توبہ منقطع ہو جائے، تین بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا: اور توبہ اس وقت تک منقطع نہ ہوگی جب تک کہ سورج مغرب سے نکل آئے گا۔ (یعنی قیامت آ جائے گی)۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2548)
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح توبہ کا دروازہ قیامت تک کھلا ہے، ہجرت کا بھی دروازہ کھلا ہے کہ آدمی دار الکفر سے دار الاسلام کی طرف قیامت تک کسی بھی اضطراری حالت میں ہجرت کر سکتا ہے، تاکہ آزادانہ طور پر اسلامی قوانین اور عبادات کی تعمیل کر سکے۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2555]»
یہ حدیث حسن ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2479]، [أبويعلی 7371]، [النسائي فى الكبريٰ 8711]، [مشكل الآثار للطحاوي 2434]، [طبراني 387/19، 907]، [ابن حبان 4866]، [موارد الظمآن 1579]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.