سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نذر اور قسم کے مسائل
4. باب مَنْ نَذَرَ أَنْ يُصَلِّيَ في بَيْتِ الْمَقْدِسِ أَيُجْزِئُهُ أَنْ يُصَلِّيَ بِمَكَّةَ:
4. جو شخص بیت المقدس میں نماز کی نذر مانے کیا بیت اللہ میں اس کا نماز پڑھنا کافی ہو گا؟
حدیث نمبر: 2376
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا حجاج بن منهال، حدثنا حماد بن سلمة، عن حبيب بن ابي بقية المعلم، عن عطاء بن ابي رباح، عن جابر بن عبد الله: ان رجلا قال: يا رسول الله إني نذرت إن فتح الله عليك ان اصلي في بيت المقدس؟ فقال: "صل هاهنا". فاعاد عليه ثلاث مرات، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"شانك إذن".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي بَقِيَّةَ الْمُعَلِّمِ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ: أَنَّ رَجُلًا قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي نَذَرْتُ إِنْ فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْكَ أَنْ أُصَلِّيَ فِي بَيْتِ الْمَقْدِسِ؟ فَقَالَ: "صَلِّ هَاهُنَا". فَأَعَادَ عَلَيْهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"شَأْنُكَ إِذَنْ".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میں نے نذر مانی تھی کہ اگر الله تعالیٰ آپ کو مکہ کی فتح نصیب کرے تو میں بیت المقدس میں جا کر نماز پڑھوں گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہیں (کعبہ میں) نماز پڑھ لو۔ اس نے تین بار اپنے سوال کو دہرایا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اب تمہاری مرضی ہے (یعنی تم کو اختیار ہے کہ بیت المقدس جا کر وہاں نماز پڑھو اور اپنی نذر کو پورا کرو)۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2375)
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ بیت المقدس میں جا کر نماز پڑھنے کی کوئی منّت یا نذر مانے تو وہ بیت اللہ شریف میں نماز پڑھ لے، اس کی منّت و نذر پوری ہو جائے گی، کیونکہ بیت اللہ الحرام بیت المقدس سے افضل ہے اور بیت اللہ میں نماز کا ثواب بیت المقدس میں نماز سے بہت زیادہ ہے، اس شخص نے جب بار بار اصرار کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنے لئے خود تکلیف چاہتے ہو تو جا ؤ وہیں جا کر نذر پوری کرو اور بیت المقدس میں نماز پڑھو۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: «اَلدِّيْنُ يُسْرٌ وَلَنْ يُشَّادَّ الدِّيْنَ أَحَدٌ إِلَّا غَلَبَهُ.» یعنی: دین آسان ہے اور جو کوئی بھی دین میں (اپنے لئے) سختی کرے گا تو دین ہی غالب آئے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2384]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 3305]، [أبويعلی 2116]، [ابن الجارود 945]، [الحاكم 304/4]، [البيهقي فى المعرفة 19707]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.