(حديث مرفوع) حدثنا عثمان بن عمر، اخبرنا شعبة، عن سماك، عن علقمة بن وائل، عن ابيه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: "لا تقولوا: الكرم، وقولوا: العنب او الحبلة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَائِلٍ، عَنْ أَبِيهِ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "لَا تَقُولُوا: الْكَرْمَ، وَقُولُوا: الْعِنَبَ أَوْ الْحَبَلَةَ".
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ نے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انگور کو کرم مت کہو بلکہ عنب یا حبلہ کہو۔“
وضاحت: (تشریح حدیث 2150) عرب کے لوگ انگور اور انگوری شراب کو کرم کہتے تھے، کرم کے معانی بزرگی، عزت اور مہربانی کے ہیں، وہ سمجھتے تھے کہ انگوری شراب کے پینے سے بھی انسان میں کرم پیدا ہوتا ہے، جب شراب حرام ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگور کا نام بدلنے کی ممانعت کر دی اس خیال سے کہ یہ نام شراب کی یاد نہ دلا دے، دوسرے یہ کہ شراب کی عزت نہ کی جاوے، مسلم شریف کی صحیح روایت میں ہے کہ کرم تو مومن کا دل ہے۔ (وحیدی)۔
تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2160]» اس روایت کی سند جید ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2248]، [أبويعلی 5929]، [ابن حبان 5832]، [الحميدي 1130]