(حديث مرفوع) اخبرنا ابو زيد، حدثنا شعبة، عن سلمة بن كهيل، قال: سمعت ابا الحكم، قال: سالت ابن عباس او سمعته سئل عن نبيذ الجر، فقال:"نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن نبيذ الجر والدباء". وسالت ابن الزبير، فقال مثل قول ابن عباس. قال: وقال ابن عباس:"من سره ان يحرم ما حرم الله ورسوله، او من كان محرما ما حرم الله ورسوله، فليحرم النبيذ". قال: وحدثني اخي، عن ابي سعيد الخدري، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم "نهى عن الجر والدباء والمزفت، وعن البسر والتمر"..(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو زَيْدٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْحَكَمِ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ أَوْ سَمِعْتُهُ سُئِلَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ، فَقَالَ:"نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ وَالدُّبَّاءِ". وَسَأَلْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ، فَقَالَ مِثْلَ قَوْلِ ابْنِ عَبَّاسٍ. قَالَ: وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ:"مَنْ سَرَّهُ أَنْ يُحَرِّمَ مَا حَرَّمَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ، أَوْ مَنْ كَانَ مُحَرِّمًا مَا حَرَّمَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ، فَلْيُحَرِّمْ النَّبِيذَ". قَالَ: وَحَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "نَهَى عَنْ الْجَرِّ وَالدُّبَّاءِ وَالْمُزَفَّتِ، وَعَنْ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ"..
ابوالحکم عمران بن الحارث نے کہا: میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا یا یہ کہا کہ میں نے سنا ان سے ٹھلیا کی شربت کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے گھڑے اور کدو کے توبنے (میں نبیذ بنانے) سے منع فرمایا۔ میں نے سیدنا ابن الزبير رضی اللہ عنہما سے پوچھا تو انہوں نے بھی سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کے مثل جواب دیا، اور سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: جس کو اچھا لگے کہ وہ حرام کر لے اس چیز کو جس کو اللہ اور اس کے رسول نے حرام کر دیا ہے، یا یہ کہا کہ جو شخص حرام کرنا چاہے اس چیز کو جسے اللہ اور اس کے رسول نے حرام کیا ہے تو وہ نبیذ کو حرام سمجھے۔ راوی نے کہا: اور میرے بھائی نے سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھڑے، کدو کے تونبے، لاکھی، تارکول ملے ہوئے برتن سے اور کچی اور پکی (رطب اور پکی ہوئی) کھجور کی نبیذ بنانے سے منع فرمایا۔
وضاحت: (تشریح حدیث 2147) ان روایات سے مذکورہ بالا برتنوں میں جن میں شراب بنائی جاتی تھی جر، دباء، نقير و مرفت میں نبیذ بنانے سے منع کیا گیا ہے جس کا بیان پیچھے گذر چکا ہے، اسی طرح دو قسم کے پھل ملا کر اس کا شربت اور نبیذ بنانے سے منع کیا گیا ہے کیونکہ اس سے نشہ پیدا ہو جانے کا اندیشہ ہے، شراب کی حرمت سے پہلے عرب کے لوگ خام اور پختہ کھجور کی شراب کو بہت پسند کرتے تھے، اللہ تعالیٰ نے اس کو حرام کر دیا، مزید تفصیل آگے آ رہی ہے، سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے نبیذ کو حرام کہا، یہ بطورِ احتیاط اور تقویٰ کے ہے۔
تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 2157]» یہ روایات مختلف طرق سے متعدد کتب حدیث میں موجود ہیں۔ دیکھے: [بخاري 5584، 5595]، [أحمد 27/1، 229]، [طبراني 152/12، 12738]، [أبويعلی 2344]۔ اور سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کی روایت [أبويعلی 1223، 1322]، [الطيالسي 1699] وغیرہ میں صحیح سند سے موجود ہے۔