(حديث مرفوع) اخبرنا خالد بن مخلد، حدثنا مالك، عن نافع، عن ابن عمر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "من شرب الخمر في الدنيا ثم لم يتب منها، حرمها في الآخرة فلم يسقها".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا ثُمَّ لَمْ يَتُبْ مِنْهَا، حُرِمَهَا فِي الْآخِرَةِ فَلَمْ يُسْقَهَا".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے دنیا میں شراب پی اور پھر اس سے توبہ نہیں کی تو آخرت میں وہ اس سے محروم کر دیا جائے گا، (جنت کی) شراب اسے نہ پلائی جائے گی۔“
وضاحت: (تشریح حدیث 2126) یعنی جنّت میں جانے ہی نہ پائے گا تو وہاں کی شراب اسے کیسے نصیب ہوگی؟ شراب پینا گناہِ کبیرہ ہے، جو شخص شراب پئے اور توبہ نہ کرے تو جنّت کی شراب سے محروم ہوگا، توبہ کرنے سے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں اور گناہ کرنے والا پاک و صاف ہوجاتا ہے: «التَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ كَمَنْ لَا ذَنْبَ لَهُ.»(الحدیث)۔
تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2135]» اس روایت کی سند جید ہے اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5575]، [مسلم 2003]، [نسائي 5687]، [ابن ماجه 3373]، [ابن حبان 5366]