سنن دارمي
من كتاب الاشربة
مشروبات کا بیان
3. باب في التَّشْدِيدِ عَلَى شَارِبِ الْخَمْرِ:
شرابی پر سختی کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 2127
أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا ثُمَّ لَمْ يَتُبْ مِنْهَا، حُرِمَهَا فِي الْآخِرَةِ فَلَمْ يُسْقَهَا".
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے دنیا میں شراب پی اور پھر اس سے توبہ نہیں کی تو آخرت میں وہ اس سے محروم کر دیا جائے گا، (جنت کی) شراب اسے نہ پلائی جائے گی۔“
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2135]»
اس روایت کی سند جید ہے اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5575]، [مسلم 2003]، [نسائي 5687]، [ابن ماجه 3373]، [ابن حبان 5366]
وضاحت: (تشریح حدیث 2126)
یعنی جنّت میں جانے ہی نہ پائے گا تو وہاں کی شراب اسے کیسے نصیب ہوگی؟ شراب پینا گناہِ کبیرہ ہے، جو شخص شراب پئے اور توبہ نہ کرے تو جنّت کی شراب سے محروم ہوگا، توبہ کرنے سے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں اور گناہ کرنے والا پاک و صاف ہوجاتا ہے: «التَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ كَمَنْ لَا ذَنْبَ لَهُ.» (الحدیث)۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد