(حديث مرفوع) حدثنا إسحاق بن عيسى، اخبرنا حماد بن سلمة، عن ثابت، عن انس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "إذا اكل احدكم، فليلعق اصابعه الثلاث".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ عِيسَى، أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "إِذَا أَكَلَ أَحَدُكُمْ، فَلْيَلْعَقْ أَصَابِعَهُ الثَّلَاثَ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی کھانا کھا لے تو تین مرتبہ اپنی انگلیوں کو چاٹ لے۔“(تاکہ کھانے کا کوئی جزء انگلیوں میں لگا نہ رہ جائے)۔
وضاحت: (تشریح حدیث 2063) کھانے کے بعد انگلیوں کو چاٹنا سنّت ہے اور اس کے بڑے فوائد ہیں۔ سب سے اہم فائدہ اللہ کی نعمت پر اس کی شکر گزاری اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تابعداری ہے جو فلاحِ دین و دنیا ہے۔ اطباء کا کہنا ہے: ہاتھ کے مسامات سے جو رطوبت نکلتی ہے، کھانے کے بعد انگلیاں چاٹنے سے وہ رطوبت کھانے کو ہضم کرنے میں ممد و معاون ہے، اور جراثیم کش ہے۔ آج یہ سنّت چھوٹی ہے تو لوگ طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ صحیح مسلم و دیگر کتبِ احادیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل مذکور ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھانے کے بعد تین بار اپنی انگلیاں چاٹتے تھے، مذکورہ بالا حدیث میں بصیغۂ امر یہ حکم ہے جو صحیح سند سے ہے اور وجوب کا درجہ رکھتا ہے، بنا انگلی چاٹے ہاتھ دھونا یا صاف کرنا رزقِ الٰہی کی بے حرمتی اور ناقدری و ضياع ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2068]» اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2034]، [أبوداؤد 3845]، [ترمذي 1803]، [طبراني فى الأوسط 3620]، [مجمع الزوائد 28/5]