(حديث مرفوع) اخبرنا وهب بن جرير، حدثنا هشام، عن يحيى، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا تقدموا قبل رمضان يوما، ولا يومين، إلا ان يكون رجلا كان يصوم صوما، فليصمه".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهِ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا تَقَدَّمُوا قَبْلَ رَمَضَانَ يَوْمًا، وَلَا يَوْمَيْنِ، إِلَّا أَنْ يَكُونَ رَجُلًا كَانَ يَصُومُ صَوْمًا، فَلْيَصُمْهُ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رمضان سے ایک دن یا دو دن پہلے روزے نہ رکھو، البتہ اگر کسی کو ان دنوں میں روزہ رکھنے کی عادت ہو تو وہ اس دن بھی روزہ رکھ لے۔“
وضاحت: (تشریح حدیث 1726) اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ کوئی شخص ہر ہفتے پیر یا جمعرات کا روزہ رکھتا ہے اور اتفاق سے وہ دن شعبان کی آخری تاریخوں میں آ گیا تو وہ یہ روزہ رکھ لے، حدیث خاص طور پر رمضان کے استقبال یا احترام میں ایک یا دو دن پہلے سے روزہ رکھنے کی ممانعت و کراہت کو ثابت کرتی ہے۔ (واللہ اعلم)۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1731]» اس حدیث کی سند صحیح اور تخریج پیچھے گذر چکی ہے۔ نیز دیکھئے: [بخاري 1914]، [مسلم 1082]، [أبوداؤد 2335]، [ترمذي 684]