(حديث مرفوع) اخبرنا ابو نعيم، حدثنا سلمة يعني ابن نبيط، حدثني ابي او نعيم بن ابي هند، قال: حججت مع ابي وعمي، فقال لي ابي: "ترى ذلك صاحب الجمل الاحمر الذي يخطب؟ ذلك رسول الله صلى الله عليه وسلم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ نُبَيْطٍ، حَدَّثَنِي أَبِي أَوْ نُعَيْمُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ، قَالَ: حَجَجْتُ مَعَ أَبِي وَعَمِّي، فَقَالَ لِي أَبِي: "تَرَى ذَلِكَ صَاحِبَ الْجَمَلِ الْأَحْمَرِ الَّذِي يَخْطُبُ؟ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
سلمہ بن نبیط نے بیان کیا کہ میرے والد یا نعیم بن ابی ہند نے کہا: میں نے اپنے والد اور چچا کے ساتھ حج کیا تو میرے والد نے کہا: دیکھو وہ سرخ اونٹ پر جو خطبہ دے رہے ہیں وہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔
وضاحت: (تشریح حدیث 1646) اس حدیث سے وقتِ ضرورت سواری پر بیٹھے ہوئے خطبہ دینا ثابت ہوا، مذکورہ بالا خطبہ عرفات کے دن رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم میدانِ عرفات میں دے رہے تھے، جیسا کہ مسند احمد میں اس کی تصریح موجود ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح بفرعيه وسلمة بن نبيط قيل: إنه لم يسمع من أبيه ولكنه ثقة وقد صرح بالتحديث. وهو ليس ممن وصفوا بالتدليس، [مكتبه الشامله نمبر: 1649]» اس روایت کی سند اور حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن ماجه 1286]، [أبوداؤد 1916]، [نسائي 253/5 في المناسك] و [أحمد 306/4]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح بفرعيه وسلمة بن نبيط قيل: إنه لم يسمع من أبيه ولكنه ثقة وقد صرح بالتحديث. وهو ليس ممن وصفوا بالتدليس