سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
عیدین کے مسائل
223. باب الْحَثِّ عَلَى الصَّدَقَةِ يَوْمَ الْعِيدِ:
223. عید کے دن صدقے پر ابھارنے کا بیان
حدیث نمبر: 1649
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يعلى بن عبيد حدثنا عبد الملك، عن عطاء، عن جابر، قال: شهدت الصلاة مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في يوم عيد، فبدا بالصلاة قبل الخطبة، ثم قام متوكئا على بلال، حتى اتى النساء فوعظهن، وذكرهن، وامرهن بتقوى الله، قال:"تصدقن"، فذكر شيئا من امر جهنم، فقامت امراة من سفلة النساء سفعاء الخدين، فقالت: لم يا رسول الله؟ قال:"لانكن تفشين الشكاة واللعن، وتكفرن العشير". فجعلن ياخذن من حليهن واقراطهن وخواتيمهن يطرحنه في ثوب بلال، يتصدقن به.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: شَهِدْتُ الصَّلَاةَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَوْمِ عِيدٍ، فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ، ثُمَّ قَامَ مُتَوَكِّئًا عَلَى بِلَالٍ، حَتَّى أَتَى النِّسَاءَ فَوَعَظَهُنَّ، وَذَكَّرَهُنَّ، وَأَمَرَهُنَّ بِتَقْوَى اللَّهِ، قَالَ:"تَصَدَّقْنَ"، فَذَكَرَ شَيْئًا مِنْ أَمْرِ جَهَنَّمَ، فَقَامَتْ امْرَأَةٌ مِنْ سَفِلَةِ النِّسَاءِ سَفْعَاءُ الْخَدَّيْنِ، فَقَالَتْ: لِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:"لِأَنَّكُنَّ تُفْشِينَ الشَّكَاةَ وَاللَّعْنَ، وَتَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ". فَجَعَلْنَ يَأْخُذْنَ مِنْ حُلِيِّهِنَّ وَأَقْرَاطِهِنَّ وَخَوَاتِيمِهِنَّ يَطْرَحْنَهُ فِي ثَوْبِ بِلَالٍ، يَتَصَدَّقْنَ بِهِ.
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہا: میں عید کی نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود تھا، آپ نے خطبہ سے پہلے نماز پڑھی، پھر سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کا سہارا لے کر کھڑے ہوئے یہاں تک کہ عورتوں کے پاس پہنچے اور انہیں وعظ و نصیحت کی اور انہیں اللہ کا تقویٰ اختیار کرنے کا حکم دیا، فرمایا: صدقہ و خیرات کرو، پھر کچھ جہنم کے بارے میں ذکر کیا (کہ تم میں سے بہت سی جہنم کا ایندھن ہوں گی) پس ایک عورت کم درجہ کی، کالے گالوں والی کھڑی ہوئی، عرض کیا: ایسا کیوں ہے اے اللہ کے رسول؟ فرمایا: اس لئے کہ گلہ شکوہ، لعن طعن، اور خاوند کی ناشکری بہت کرتی ہیں، یہ سن کر وہ اپنے زیور بالیاں اور انگوٹھیاں اتار اتار کر سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کے کپڑے میں ڈالنے لگیں، وہ صدقہ دیتی تھیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1651]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 961]، [مسلم 885]، [أبوداؤد 1141، 1159]، [ترمذي 537]، [نسائي وهذا لفظه 1586]، [ابن ماجه 1291]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.