سنن دارمي
من كتاب العيدين
عیدین کے مسائل
221. باب الْخُطْبَةِ عَلَى الرَّاحِلَةِ:
سواری پر خطبہ دینے کا بیان
حدیث نمبر: 1647
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ يَعْنِي ابْنَ نُبَيْطٍ، حَدَّثَنِي أَبِي أَوْ نُعَيْمُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ، قَالَ: حَجَجْتُ مَعَ أَبِي وَعَمِّي، فَقَالَ لِي أَبِي: "تَرَى ذَلِكَ صَاحِبَ الْجَمَلِ الْأَحْمَرِ الَّذِي يَخْطُبُ؟ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
سلمہ بن نبیط نے بیان کیا کہ میرے والد یا نعیم بن ابی ہند نے کہا: میں نے اپنے والد اور چچا کے ساتھ حج کیا تو میرے والد نے کہا: دیکھو وہ سرخ اونٹ پر جو خطبہ دے رہے ہیں وہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح بفرعيه وسلمة بن نبيط قيل: إنه لم يسمع من أبيه ولكنه ثقة وقد صرح بالتحديث. وهو ليس ممن وصفوا بالتدليس، [مكتبه الشامله نمبر: 1649]»
اس روایت کی سند اور حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن ماجه 1286]، [أبوداؤد 1916]، [نسائي 253/5 في المناسك] و [أحمد 306/4]
وضاحت: (تشریح حدیث 1646)
اس حدیث سے وقتِ ضرورت سواری پر بیٹھے ہوئے خطبہ دینا ثابت ہوا، مذکورہ بالا خطبہ عرفات کے دن رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم میدانِ عرفات میں دے رہے تھے، جیسا کہ مسند احمد میں اس کی تصریح موجود ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح بفرعيه وسلمة بن نبيط قيل: إنه لم يسمع من أبيه ولكنه ثقة وقد صرح بالتحديث. وهو ليس ممن وصفوا بالتدليس