سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: جو شخص بنا جانے بوجھے کوئی فتویٰ دیدے تو اس کا گناہ اسی (فتویٰ دینے والے) پر ہو گا۔
وضاحت: (تشریح احادیث 160 سے 162) ان دونوں روایات میں بلا سوچے سمجھے اور بنا جانے بوجھے فتویٰ دینے اور بغیر دلیل و برہان کے مسائل بتانے سے احتیاط اور پرہیز کی ترغیب و ترہیب ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 162]» اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [جامع بيان العلم 1626]، [الفقيه والمتفقه 155/2]۔ ابوسنان کا نام ضرار بن مرة ہے۔